Results 1 to 2 of 2

Thread: باکسر Ù…Ø+مد علی، چند ناقابل فراموش واقعات Û”Û”Û”Û” صہیب اØ+مد مرغوب

Hybrid View

Previous Post Previous Post   Next Post Next Post
  1. #1
    Join Date
    Nov 2014
    Location
    Lahore,Pakistan
    Posts
    25,276
    Mentioned
    1562 Post(s)
    Tagged
    20 Thread(s)
    Rep Power
    214784

    candel باکسر Ù…Ø+مد علی، چند ناقابل فراموش واقعات Û”Û”Û”Û” صہیب اØ+مد مرغوب

    باکسر Ù…Ø+مد علی، چند ناقابل فراموش واقعات Û”Û”Û”Û” صہیب اØ+مد مرغوب

    Boxer Muhammad Ali.jpg
    Ù…Ø+مد علی (17جنوری1942Ø¡ تا 3جون 2016) دنیاکے عظیم ترین باکسر تھے۔ ان جیسا کوئی باکسر پیدا ہوا اور نہ ہوگا۔انہوں Ù†Û’ جب بھی رنگ میں قدم رکھا تو Ø+ریف Ú©Ùˆ چاروں شانے چت کرنے Ú©Û’ بعد ہی باہرنکلے۔ جب انہوں Ù†Û’ اسلام قبول کر لیا تو باکسنگ رنگ میں بھی کسی Ú©ÛŒ پرواہ کئے بغیر رب کریم Ú©Û’ سامنے سر جھکا دیتے تھے،پہلے نماز کا فرض ادا کرتے۔ Ù…Ø+مد علی نماز Ú©ÛŒ ادائیگی Ú©Û’ بعد ہی رنگ میں اترتے تھے۔وہ دیر تک اس دیوار Ú©Ùˆ چومتے رہتے، جس دیوار پر رب کریم یا Ø+ضرت Ù…Ø+مد ﷺکا مبارک نام لکھا ہوتا تھا ،ایسی دیواروں Ú©Û’ سامنے سے بھی جھک کر گزرتے تھے ۔انہوں Ù†Û’ لونی علی (1986Ø¡ تا2016Ø¡ ) Ú©Ùˆ اپنی شریک Ø+یات چنا، قبول اسلام Ú©Û’ بعد ان Ú©Û’ بچے بھی Ù¾Ú©Û’ مسلمان ہیں اور اسلامی تعلیمات پر عمل پیرا ہیں۔ بچوں میں لیلیٰ علی سب سے بڑی ہیں ۔اسد امین، مریم علی، Ø+نا علی، رشیدہ علی، جمیلہ علی، مایا علی، خلیہ علی اور Ù…Ø+مد علی جونیئر ان سے چھوٹے ہیں۔
    بائیک چور نے باکسر بنا دیا!
    Ù…Ø+مد علی Ú©Û’ دل میں بچپن سے ہی Ú©Ú†Ú¾ کرنے Ú©ÛŒ امنگ تھی ،کچھ نیا کرنے کی۔ وہ سر اٹھا کر جینا چاہتے تھے، امریکہ میں سیاہ فاموں Ú©Û’ لئے سر اٹھا کر جینا قدرے ناممکن تھا۔تاہم ان Ú©Û’ وہم Ùˆ گمان میں بھی نہ تھا کہ ایک دن وہ عظیم ترین باکسر بن جائیں Ú¯Û’ اور باکسنگ ہی ان کا ذریعہ معاش ہوگی۔دوسرے سیاہ فاموں Ú©ÛŒ طرØ+ وہ بھی کسی اچھے بزنس Ú©ÛŒ تلاش میں تھے۔ اسی لئے بارہ برس Ú©ÛŒ عمر (1954Ø¡ میں) وہ سیاہ فاموں Ú©Ùˆ برگر، سموسے اور پاپ کارن کا بزنس سکھانے Ú©Û’ لئے لوئس ویل میں بلائے گئے ایک اجلاس میں شریک ہوئے Û” سرخ اور سفید رنگ Ú©ÛŒ پسندیدہ بائیک باہر Ú©Ú¾Ú‘ÛŒ کر Ú©Û’ خوداندر Ú†Ù„Û’ گئے۔ واپسی پربائیک Ú©Ùˆ غائب پایا ۔کوئی چور Ù„Û’ اڑا تھا۔ قریبی موجود ''کولمبیا جم‘‘ Ú©Û’ مالک جو مارٹن Ù†Û’ انہیں پولیس سے رجوع کرنے کا مشورہ دیا۔اپنی خود نوشت میںمØ+مد علی لکھتے ہیں کہ ''میں بائیک Ú©ÛŒ تلاش میں ہر جگہ دوڑ رہاتھا۔وہ تو نہ ملی لیکن کہیں دور، کسی رنگ میں ہونے والے باکسنگ میچ Ú©ÛŒ آوازیں ضرور سنائی دیں Û”'دھم دھم‘گھونسے Ù¾Ú‘ رہے تھے۔ میں باکسنگ رنگ Ú©ÛŒ جانب لپکا۔ یہ آواز میرے دل Ú©Ùˆ اس قدر بھائی کہ میں بائیک Ú©Ùˆ بھول گیا ‘‘۔ مارٹن Ù†Û’ اس کاکندھا تھپتھپاتے ہوئے کہا ØŒ '' کوئی بات نہیں یہاں تو روزانہ ہی باکسنگ کا میلہ لگتا ہے،ہر سوموار سے جمعہ تک، Ú†Ú¾ سے آٹھ بجے تک متعدد باکسرز یہیں ہوتے ہیں۔ اگر آپ بھی باکسنگ کھیلنا چاہتے ہیں تو یہ رہا فارم!‘‘انہوں Ù†Û’ داخلہ فارم ہاتھ میں تھماتے ہوئے کہا۔
    ایک مرتبہ رنگ میں داخل ہونے Ú©Û’ بعد Ù…Ø+مد علی عالمی چیمپئن بن کر ہی رنگ سے باہر Ù†Ú©Ù„Û’ Û”
    پہلے مقابلے میں ہار
    پہلی بار وہ ایک بڑے باکسر سے مقابلے Ú©Û’ لئے رنگ میں اترے Û” اس تجربہ کار باکسر Ù†Û’ مار مار کران Ú©ÛŒ ناک موٹی کر دی تھی، جگہ جگہ سے کھال Ù¾Ú¾Ù¹ گئی تھی اور خون رس رہا تھا۔ ایک ہی منٹ میں ایسی درگت بنی کہ انہیں رنگ سے نکال دیا گیا Û” یہی وہ وقت تھا جب انہوں Ù†Û’ ہر کسی Ú©Ùˆ ہرانے کاعزم کیا تھا۔وہ ایک ہی رائونڈ میں باکسنگ Ú©ÛŒ باریکیاں سمجھ گئے تھے۔ کس باکسر Ú©Ùˆ کہاں مارنا ہے ØŒ وہ سب جان گئے تھے۔ ٹھیک Ú†Ú¾ ہفتے بعد وہ دوبارہ رنگ میں اترے Û” مقابلے پر تجربہ کار باکسر رونی او کیفی تھے۔ لیکن Ù…Ø+مد علی فاتØ+ بن کرنکلے ۔یہ مقابلہ ان Ú©ÛŒ ریاست کینٹکی میں Ù¹ÛŒ ÙˆÛŒ پر دکھایا گیا ،شہر بھر میںان Ú©Û’ نام کا ڈنکا بجنے لگا۔ان Ú©Û’ والد کاسیئس Ú©Ù„Û’ سینئرنے Ù…Ø+مد علی Ú©ÛŒ باکسنگ کا انداز دیکھتے ہی کہہ دیاتھا ØŒ ''میرا بیٹا مستقبل کا عالمی ہیوی ویٹ چیمپئن بنے گا!‘‘ 1954Ø¡ میں پہلے اہم مقابلے میں کامیابی Ú©Û’ بعدانہیں عالمی چیمپئن بننے کا یقین ہو گیا تھا۔
    جہاز کے سفر سے ڈر لگتا تھا
    اسلام لانے سے پہلے باکسنگ Ú©ÛŒ دنیا Ú©Û’ بادشاہ Ù…Ø+مد علی فضائی سفر سے ڈرتے تھے ØŒ وہ سمجھتے تھے کہ ''اگر جہازگرگیا تومیں موت Ú©Û’ منہ میں چلا جائوں گا۔ ٹرین Ú©Û’ نیچے زمین ہوتی ہے ،جہاز Ú©Û’ نیچے تو Ú©Ú†Ú¾ بھی نہیں ہوتا، ایک بار گر گیا تو زندہ نہیں بچ سکتا‘‘۔
    Ø+الانکہ انہوں Ù†Û’ فوجی مرکز سے پیرا شوٹ بھی خرید لیا تھا لیکن پھر بھی فضائی سفر پر راضی نہ ہوئے Û”1960Ø¡ میں ''روم اولمپکس ‘‘ ہو رہے تھے۔ان کا جانا بھی ضروری تھا، فضائی سفر ناگزیر تھا۔مØ+مد علی Ù†Û’ پہلے تو انکار کر دیا لیکن دنیا ان Ú©Û’ میچز دیکھنے Ú©Û’ لئے بے تاب تھی اس لئے جانا پڑا Û” واپسی پر دل غم زدہ تھا ،وہ اپنی خود نوشت میں لکھتے ہیںکہ ''میں Ù†Û’ سونے کاتمغہ دریائے اوہائیو میں پھینک دیا، میرا Ø+ریف مجھ سے یہ تمغہ چھیننا چاہتا تھا مگر میں Ù†Û’ اسے مار مار کر موت Ú©Û’ قریب تر کر دیا Û” یہ تمغہ دریا میں پھینکنے Ú©Û’ بعد مجھے سکون مل گیا ہے۔اس سے مجھے نئی طاقت ملی‘‘۔
    ریسلر جارجس جارج ویگنر سے
    ملاقات (1961ء )
    باکسر Ù…Ø+مد علی مختصر سے عرصے میں Ú†Ú¾ عالمی مقابلے جیت Ú†Ú©Û’ تھے،لاس ویگاس میں ساتویں مقابلے میں شرکت Ú©Û’ موقع پر جارجس جارج ویگنر سے ملاقات ہوئی۔یہ ملاقات نہایت ہی Ø+یرت ناک ماØ+ول میں ہوئی۔ جارجس Ù†Û’ رنگ میں اعلان کیا کہ اگر باکسر Ù…Ø+مد علی مجھے ہرا دے تو میں رنگ میں گھٹنوںکے بل چلوں گا اور ٹنڈ کرالوں گا۔مجھے ہرانا ناممکن ہے ،میں ہی دنیا کا سب سے بڑا ''فائٹر ‘‘ ہوں۔ لیکن یہ بات مذاق میں Ú©ÛŒ گئی تھی Û” باکسر Ù…Ø+مد علی بھی ان سے ملنا چاہتے تھے۔ دونوں Ú©ÛŒ یہ ملاقات زبردست رہی۔ باکسر Ù…Ø+مد علی Ú©Ùˆ یہ واقعہ دیر تک یاد رہا۔
    باکسنگ کی دنیا کا
    ناسٹر ڈیمس (1962ء)
    اس نے وارنر کو توقع سے پہلے چاروں شانے چت کر دیا تھا۔فروری 1962ء تک کئی اہم عالمی مقابلوں میں کامیابی کے جھنڈے گاڑنے کے بعد اسی کا ڈنکا بج رہا تھا۔اسے باکسنگ کی دنیا کا ناسٹرڈیمس بھی کہا جانے لگا تھا ۔
    ہنری کوپر اور Ù…Ø+مد علی
    Ù…Ø+مد علی Ù†Û’ ہنری کوپر Ú©Ùˆ چیلنج دیا کہ وہ ا سے چند ہی رائونڈز میں ہرا دے گا ،ناکامی Ú©ÛŒ صورت میںاپنے جسم پر ایک ہزار زخم لگانے Ú©Û’ بعد تڑپ تڑپ کر موت قبول کر Ù„Û’ گا۔چیلنج قبول کرنے Ú©Û’ بعد جب میچ میں شروع ہوا تو ہنری Ù†Û’ دائیں ہاتھ کا گھونسہ کھینچ کرمارا ØŒ Ù…Ø+مد علی فرش پر گر گیا، کھال Ù¾Ú¾Ù¹ گئی ۔گھنٹیاں بجنے لگیںلیکن اس کا ٹرینر سب جانتا تھا Û” اس Ù†Û’ ایمپائر سے کہا کہ Ù…Ø+مد علی Ú©Û’ گلوز Ù¾Ú¾Ù¹ Ú†Ú©Û’ ہیں ،انہیں بدلا جائے۔ نئے گلوز Ú©ÛŒ تلاش شروع Ú©ÛŒ گئی اس دوران Ù…Ø+مد علی Ú©Ùˆ جوس پلایاگیا۔زخموں پر برف لگائی گئی۔ گلوز تو نہ ملے لیکن Ú©Ú†Ú¾ دیر بعد مقابلہ شروع ہو گیا۔ جونہی گھنٹی بجی، Ù…Ø+مد علی شیر Ú©ÛŒ مانند لپکا، ایک ہی گھونسا کھا کر ہنری زمین پر پڑا تھا۔ اب خون بہنے Ú©ÛŒ باری ہنری Ú©ÛŒ تھی۔ہنری پھر نہ اٹھ سکا۔
    سونی لسٹن سے مقابلہ (1964)
    Û”1963Ø¡ میں سونی لسٹن اور فلائیڈ پیٹرسن آمنے سامنے تھے،۔ دونوں پائے Ú©Û’ باکسر تھے Û” Ù…Ø+مد علی Ù†Û’ جب لسٹن Ú©Ùˆ لاس ویگاس میں دیکھاتو چلایا، ''اس بھدے گینڈے Ú©Ùˆ دیکھو!یہ تو Ú©Ú†Ú¾ بھی نہیں کر سکتا‘‘۔یہ سنتے ہی لسٹن Ù†Û’ ڈائس Ú©Ùˆ نیچے پھینک دیا،مØ+مد علی Ú©ÛŒ جانب لپکا اور دھمکی دی، ''سنو تم ØŒ ایندھن Ú©Û’ کالے گول Ú¯Ù¾Û’! اگر تم دس سیکنڈ Ú©Û’ اندر اندر یہاں سے نہ بھاگے تو میں زبان گدی سے کھینچ کر گٹر میں پھینک دوں گا‘‘۔مØ+مد علی وہاں سے Ù†Ú©Ù„ آیا کیونکہ وہ اس قسم Ú©ÛŒ لڑائی نہیں چاہتا تھا وہ تو رنگ کا ماسٹر تھا، رنگ میں ہی جوہر دکھانا چاہتا تھا۔ لہٰذا موقع پاتے ہی لسٹن Ú©Û’ گھر واقع ڈینور پہنچا، جہاں دونوں میں عالمی مقابلہ کرنے کا معاہدہ Ø·Û’ پا گیا ۔رنگ میں لسٹن Ú©Ùˆ 22سالہ Ù…Ø+مد علی سے مقابلہ کرنا تھا۔ Ø·Û’ شدہ پروگرام Ú©Û’ مطابق وہ لسٹن Ú©Ùˆ آسانی سے ہرا کر دنیا کا سب سے بڑا ہیوی ویٹ باکسر بن گیا Û”36 مقابلوں میں سے لسٹن ایک ہی ہارا تھا، وہ بھی Ù…Ø+مد علی سے Û” Ù…Ø+مد علی Ù†Û’ مار مار کر اس کا جبڑا توڑ دیا تھا۔
    Ú©Ù„Û’ سے Ù…Ø+مد علی بن گیا (1964)
    جب وہ مسلمان نہیں ہوا تھا تب بھی اس Ú©ÛŒ دل چسپی اسلامی تعلیمات میں بڑھتی جا رہی تھی۔ 1959Ø¡ میں نسلی تعصبات Ú©Û’ بعد اسلامی تعلیمات کا مطالعہ عروج پر تھا ۔وہ یہ سمجھ گیا تھا عالمی مسائل کا Ø+Ù„ صرف دین اسلام Ú©Û’ پاس ہے۔ 1961Ø¡ میں مسلمانوں Ú©Û’ کیمپوں میں جانے کا موقع ملا ۔ان کیمپوں میں شرکت کرنے سے اسلام سے مزید آگاہی Ø+اصل ہوئی۔ وہ ذہنی طور پر 1961میں اسلام قبول کر چکا تھا۔
    دنیا تباہ ہونے والی ہے: قیدی Ú©ÛŒ Ø+یران Ú©Ù† بات
    امریکی Ø+کومت Ú©ÛŒ پوری کوشش تھی کہ باکسر Ù…Ø+مد علی فوج میں بھرتی ہو کر دشمنوں کا قتل عام کرے لیکن Ù…Ø+مد علی کہتا تھا کہ جب میں پانچ وقت Ú©ÛŒ نماز پڑھتا ہوں،امن Ú©ÛŒ دعا کرتا ہوں تومیں کسی کا خون کیسے کر سکتا ہوں۔ اس اعتراض پر امریکی فوج سخت برہم ہوئی ۔پولیس Ù†Û’ ڈرائیونگ لائسنس Ú©ÛŒ مدت ختم ہونے کا بہانہ بنا کر 1967Ø¡ میں باکسنگ Ù„Ú‘Ù†Û’ پر پابندی لگا دی اور اسے''میامی ڈیڈ کائونٹی جیل ‘‘ بھجوا دیا Û” اس سے ٹائٹل بھی چھین لئے گئے۔ اب وہ ایک عام آدمی تھا۔جیل میں اسے سزائے موت Ú©Û’ قیدیوں Ú©Ùˆ کھانا دینے Ú©ÛŒ ڈیوٹی ملی Û” وہاں انسانی فضلے Ú©ÛŒ بدبو پھیلی ہوئی تھی۔سزائے موت Ú©Û’ ایک قیدی Ù†Û’ پہچانتے ہوئے کہا، '' بہت خوب!عالمی چیمپئن ہمارے ڈنر Ú©Û’ لئے آیا ہے‘‘ Û” پھر بولا، ''یہ تو قیامت Ú©ÛŒ نشانی ہے،دنیا تباہ ہونے والی ہے ‘‘۔ برٹرنڈ رسل Ù†Û’ کہا تھا، ''قیامت سے پہلے ہوا Ú©ÛŒ خوشبو بدل جائے گی،اور میں یہ تبدیلی Ù…Ø+سوس کر رہا ہوں۔ وہ جلد ہی رہاہو گیا لیکن ٹائٹل Ú©ÛŒ بØ+الی اور مقابلوں میںØ+صہ لینے Ú©Û’ لئے سپریم کورٹ تک طویل قانونی جنگ لڑنا پڑی۔جون 1970Ø¡ میں سپریم کورٹ Ù†Û’ اس Ú©Û’ Ø+Ù‚ میں فیصلہ دے دیا۔



    2gvsho3 - باکسر Ù…Ø+مد علی، چند ناقابل فراموش واقعات Û”Û”Û”Û” صہیب اØ+مد مرغوب

  2. #2
    Join Date
    Nov 2014
    Location
    Lahore,Pakistan
    Posts
    25,276
    Mentioned
    1562 Post(s)
    Tagged
    20 Thread(s)
    Rep Power
    214784

    Default Re: باکسر Ù…Ø+مد علی، چند ناقابل فراموش واقعات Û”Û”Û”Û” صہیب اØ+مد مرغوب

    2gvsho3 - باکسر Ù…Ø+مد علی، چند ناقابل فراموش واقعات Û”Û”Û”Û” صہیب اØ+مد مرغوب

Posting Permissions

  • You may not post new threads
  • You may not post replies
  • You may not post attachments
  • You may not edit your posts
  •